دنیا کے مختلف ملکوں کی طرح پاکستان میں بھی شدید سردی ہے۔ سردیوں میں انسانوں کی بیرونی سرگرمیاں محدود ہوجاتی ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ سردیوں میں کیڑے مکوڑے بھی کم نظر آتے ہیں۔ کیا آپ اس کی وجہ جانتے ہیں۔
دنیا بھر میں حشرات کی ہزاروں اقسام پائی جاتی ہیں۔ پاکستان میں گرمیوں اور موسم برسات میں کیڑے مکوڑے بری مقدار میں ظاہر ہونے لگتے ہیں۔ لیکن سردیوں کا موسم آتے ہی ایسا لگتا ہے کہ یہ کیڑے تقریباً ختم ہوگئے ہیں۔
سوچنے کی بات یہ ہے کہ جب سردیاں آتی ہیں تو کیڑے مکوڑے کہاں چھپ جاتے ہیں اور کیوں کم نظر آتے ہیں۔
ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ زیادہ تر جاندار درجہ حرارت میں زیادہ تبدیلی کو برداشت نہیں کر پاتے۔ ایسے میں جب سردیوں کے موسم میں درجہ حرارت کم ہوتا ہے تو جانور سردی سے نمٹنے کے لیے مختلف طریقے اپناتے ہیں۔
برمنگھم یونیورسٹی کے غیر فقاری حیاتیات کے ماہر سکاٹ ہیورڈ کے مطابق سردی کے موسم میں کیڑے مکوڑے ہائبر نیٹ ہوجاتے ہیں یعنی غیر فعال حالت میں چلے جاتے ہیں۔
حشرات کا ہائبرنیٹ ہونے کا اپنا ایک منفرد عمل ہوتا ہے، جسے سائنسدان ڈائیپاز کہتے ہیں۔ اس دوران وہ زمین کے نیچے کہیں چھپ جاتے ہیں جس کی وجہ سے