اہم ترین

ملک کا سب سے زیادہ کرپٹ ادارہ پاسکو ہے: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک کا سب سے زیادہ کرپٹ ادارہ پاسکو ہے اور وزیراعظم نے بھی کہا ہے کہ اس کو بند کر دینا چاہیے۔

کمالیہ میں میڈیا سے گفتگو کے دوران وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک ہے تو ہم ہیں، تمام سیاستدانوں کو پاکستان کی خاطر اکٹھا ہونا چاہیے۔ مسائل زیادہ ہیں، جادو کی چھڑی نہیں کہ سب ایک دم ٹھیک ہو جائے، ملک کی خاطر چارٹر آف اکانومی پر اکٹھے ہو جائیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ من موہن سنگھ اور نواز شریف کا اصلاحات کا ایجنڈا ایک ہی تھا، آج دیکھیں بھارت کہاں ہے۔ پاکستان میں جاری اصلاحات کے ایجنڈے پر کاربند رہنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں دربار نہیں لگائیں گے بلکہ ہر جگہ خود حاضر ہوں گے۔ ہم معاشی اصلاحات کیلیے تمام اسٹیک ہولڈرز سے تجاویز لے رہے ہیں۔ رآمدات پر مبنی معیشت کو فروغ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ امپورٹ سے زرمبادلہ میں کمی ہوتی ہے اور پھر ہمیں آئی ایم ایف کی طرف بھاگنا پڑتا ہے۔

محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ معیشت کا پہیہ ابھی چلنا شروع ہوا ہے۔ شرح سود اور مہنگائی کی شرح میں کمی جب کہ زرمبادلہ ذخائر میں بہتری آئی ہے۔ بجلی کی قیمتوں کو بھی کم کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ جو ادارے خسارے میں ہیں انہیں بند ہونا چاہیے، خسارے والے اداروں کو پرائیوٹ سیکٹر کے حوالے کردینا چاہیے، نجکاری سے اداروں میں شفافیت آئے گی۔ ملک کا سب سے زیادہ کرپٹ ادارہ پاسکو ہے اور وزیراعظم نے بھی کہا ہے کہ اس کو بند کر دینا چاہیے۔

ٹیکس وصولیوں سے متعلق وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارا ٹیکس ٹو جی ڈی پی 9 سے 10 فیصد ہے، اسے 13.5 فیصد پر لے جانا ہے کیونکہ ملک خیرات سے نہیں ٹیکسز سے چلتے ہیں۔ ہر طبقے کو ٹیکس میں اپنا حصہ ڈالنا ہوگا۔ ٹیکس چوری سے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں کا بوجھ پڑتا ہے۔کوشش ہے کہ ٹیکس دینے والوں پر مزید بوجھ نہ ڈالیں۔

پاکستان