انسٹنٹ ایس ایم ایس اور آڈیو ویڈیو کالنگ ایپ واٹس ایپ نے جنوری میں بھارت میں تقریباً 10 ملین اکاؤنٹس کو بلاک کر دیا ہے۔
بھارتی میڈیا ررپورٹس کے مطابق بھارت میں واٹس ایپ کو آئی ٹی ایکٹ کے تحت باقاعدہ رپورٹس جمع کرانی ہوتی ہیں۔ جس میں کمپنی اپنے صارفین کو محفوظ آن لائن پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لیے کیے گئے اقدامات کے بارے میں معلومات دیتی ہے۔
اپنی ماہانہ رپورٹ میں واٹس ایپ نے کہا کہ رواں برس یکم جنوری سے 30 جنوری تک بھارت بھر میں کل 99 لاکھ 67 ہزار اکاؤنٹس کو بلاک کیا ہے۔ ان میں سے 13 لاکھ 27 ہزار اکاؤنٹس کو کوئی شکایت موصول ہونے سے پہلے ہی بلاک کر دیا گیا تھا۔ جنوری میں اسے اپنے صارفین کی جانب سے 9,474 شکایات موصول ہوئیں۔ ان میں سے 239 پر کارروائی کرتے ہوئے کمپنی نے اکاؤنٹس بلاک کرنے سمیت دیگر اقدامات کئے۔
کمپنی نے کہا کہ یہ قدم بڑھتے ہوئے فراڈ، اسپام اور غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
واٹس ایپ کا دعویٰ ہے کہ اس کے پاس نقصان دہ سرگرمیوں میں ملوث اکاؤنٹس کی نشاندہی کرنے اور اس پر پابندی لگانے کے لیے ملٹی لیئر سسٹم ہے۔ اس کا پتہ لگانے کا نظام سائن اپ کے وقت ہی مشکوک اکاؤنٹس پر پابندی لگا دیتا ہے۔
اس کے علاوہ یہ سسٹم بلک یا اسپیم پیغامات بھیجنے والے اکاؤنٹس کا بھی پتہ لگاتا ہے اور انہیں بلاک کر دیتا ہے۔
صارفین کی جانب سے شکایات موصول ہونے پر کمپنی تحقیقات کرتی ہے اور اکاؤنٹس کو بلاک کرتی ہے۔
اگر آپ واٹس ایپ کی پالیسیوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں تو آپ کا اکاؤنٹ بھی بلاک ہو سکتا ہے۔