پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہےکہ پاکستان میں ایک ہائبرڈ نظام ہے۔ یہ مثالی جمہوری حکومت نہیں۔ تو یہ ہائبرڈ انتظام میرے خیال میں کمال کر رہا ہے۔
عرب نیوز کو دیے گئے انٹرویو کے دوران خواجہ آصف نے کہا کہ گزشتہ ماہ بھارت کے ساتھ تنازع کے بعد پاکستانی عوام میں فوج کی عزت اور وقار بہت بلند ہوا ہے۔
وزیر دفاع نے پاکستان میں نظام حکومت سے متعلق سوال پر کہا کہ یہ ایک ہائبرڈ ماڈل ہے۔ یہ مثالی جمہوری حکومت نہیں۔ یہ ہائبرڈ انتظام، میرے خیال میں کمال کر رہا ہے۔یہ نظام اس وقت تک عملی ضرورت ہے جب تک پاکستان معاشی اور طرز حکمرانی جیسے مسائل سے نہیں نکل جاتا۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ماضی کے سیاسی عدم استحکام اور پس پردہ فوجی اثر و رسوخ نے جمہوری ترقی کو سست کر دیا تھا، لیکن موجودہ انتظام نے ہم آہنگی کو بہتر بنایا۔اسی قسم کا [ہائبرڈ] ماڈل 90 کی دہائی میں اپنایا گیا ہوتا تو حالات بہت بہتر ہوتے، کیونکہ [فوجی] اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی حکومت کے درمیان محاذ آرائی نے ہماری جمہوری ترقی کو پیچھے دھکیل دیا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف اپنے فیصلے آزادانہ طور پر کر رہے ہیں اور اس کے لئے اسٹیبلشمنٹ سے باقاعدہ مشاورت کرتے ہیں۔ ہمارے درمیان کبھی ایسا لمحہ نہیں آیا جب فیصلے متفقہ طور پر نہ ہوئے ہوں۔ معاملات بہت ہموار چل رہے ہیں۔ اور انشااللہ، ایک دن ہم اپنے ملک کے لیے درکار جمہوریت حاصل کر لیں گے