اہم ترین

ایپل کے درجنوں ملازمین عطیات کے نام پر فراڈ میں ملوث، بھارتی بھی شامل

ٹیک کمپنی ایپل نے تقریباً 50 ملازمین کو برطرف کر دیا ہے۔ وہ عطیات کے نام پر کمپنی کو دھوکہ دے رہے تھے۔ جن ملازمین کو برطرف کیا گیا ان میں سے کچھ بھارتی بھی بتائے جاتے ہیں۔

ٹیک نیوز ویب سائیٹ ٹیک کرنچ کے مطابق ایپل نے اپنے تقریباً 50 ملازمین کو برطرف کر دیا ہے۔ یہ تمام ملازمین کیوپرٹینو میں کمپنی کے ہیڈ کوارٹر میں کام کر رہے تھے۔ ان تمام پر عطیات کے نام پر مالی بے ضابطگیوں کا الزام ہے۔ برطرف کیے گئے ملازمین میں سے 6 کی شناخت عام کر دی گئی ہے اور ان کے وارنٹ بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔ برطرف کے گئے افراد میں بھارتی شہری بھی شامل ہیں۔ تاہم ابھی تک اس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔

ایپل ایک گرانٹس پروگرام چلاتا ہے۔ یہ ایک کارپوریٹ سماجی ذمہ داری (سی ایس آر) سرگرمی ہے۔ اس میں ایپل اپنے ملازمین کے برابر خیراتی اداروں کو بھی عطیہ کرتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر ایپل کا کوئی ملازم کسی خیراتی ادارے کو 100 روپے عطیہ کرتا ہے، تو ایپل بھی اسی تنظیم کو 100 روپے عطیہ کرتا ہے۔ اس پروگرام کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کچھ ملازمین بشمول بھارتی مالی بے ضابطگیوں کے مرتکب ہوئے۔

غلطی کیسے ہوئی؟

دراصل، کچھ ملازمین فلاحی تنظیموں کے ساتھ مل کر یہ فراڈ کر رہے تھے۔ اس میں وہ پہلے کسی تنظیم کو چندہ دیتے۔ جب تنظیم کو ایپل سے اتنی ہی رقم کا عطیہ ملتا تھا، تو وہ اس رقم میں ہیرا پھیری کر کے اپنا عطیہ واپس لے لیتے تھے۔

بھارت سے تعلق رکھنے والے ایپل ملازمین یہ دھوکہ دہی کچھ تیلگو چیریٹی تنظیموں کے ساتھ مل کر انجام دے رہے تھے۔ اگر یہ الزامات درست ثابت ہوتے ہیں تو کارپوریٹ پالیسیوں کے علاوہ یہ امریکی ٹیکس قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔ اسے ٹیکس چوری کے طور پر دیکھا جائے گا۔

ان ملازمین کی شناخت کر لی گئی

اس معاملے میں اب تک 6 ملزم ملازمین کی شناخت کو عام کیا جا چکا ہے۔ ان میں 37 سالہ سو کی، 34 سالہ ہاتھائی ، 35 سالہ یاٹ سی ، 38 سالہ وینتاؤ، 39 سالہ لیچاؤ نی اور 31 سالہ ژینگ چانگ شامل ہیں۔ ابھی تک مبینہ طور پر بے قاعدگیوں میں ملوث بھارتی ملازمین کے بارے میں کوئی معلومات سامنے نہیں آئی ہیں۔

پاکستان