گوگل جلد ہی جی میل اکاؤنٹس کے لیے ایس ایم ایس پر مبنی ٹو فیکٹر توثیق ہٹانے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
فوربس کی ایک رپورٹ کے مطابق ٹیک کمپنی ٹو فیکٹر توثیق کے بجائے کیو آر کوڈ پر مبنی تصدیقی نظام کو اپنانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔
گوگل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جس طرح کمپنی پاس ورڈز کو پاس کیز سے بدل رہی ہے، اسی طرح وہ ایس ایم ایس میسجز سے چھٹکارا پانے کا بھی منصوبہ بنا رہی ہے۔ کمپنی کا خیال ہے کہ اس قدم سے سیکیورٹی خطرات اور ایس ایم ایس سے متعلق فراڈ کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گوگل کے مطابق ایس ایم ایس کوڈز کئی سیکیورٹی چیلنجز کے ساتھ آتے ہیں۔
کمپنی کے ترجمان راس رچنڈرفر اور ان کے ساتھی کمبرلی سمرا نے بتایا کہ ایس ایم ایس کوڈز کو آسانی سے فش کیا جا سکتا ہے، صارفین کو ہمیشہ اس ڈیوائس تک رسائی حاصل نہیں ہوتی جس پر کوڈ بھیجا جاتا ہے، اور ان کی سیکیورٹی کا انحصار موبائل کیریئرز کے طریقوں پر ہوتا ہے۔ رچنڈرفر نے کہا، “اگر کوئی دھوکہ باز آسانی سے کسی کے فون نمبر پر کنٹرول حاصل کر سکتا ہے، تو ایس ایم ایس کی سیکیورٹی ویلیو ختم ہو جاتی ہے۔”
گوگل ایس ایم ایس کی توثیق کو دو اہم مقاصد کے لیے استعمال کرتا ہے – سیکیورٹی اور بیجا استعمال پر قابو۔ پہلا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ صارف وہی شخص ہے جو پہلے اکاؤنٹ استعمال کر رہا تھا اور دوسرا، کسی کو دھوکہ دہی سے ہزاروں جی میل اکاؤنٹس بنانے سے روکنا ہے۔
گوگل نے حال ہی میں ایس ایم ایس کوڈز پر مشتمل ایک بڑے فراٖڈ کی نشاندہی کی ہے جسے ریفک پمپنگ کہا جاتا ہے۔ اسے مصنوعی ٹریفک اور ٹول فراڈ بھی کہا جاتا ہے۔
گوگل کے مطابق یہ اس وقت ہوتا ہے جب دھوکہ دہی کرنے والے آن لائن سروس فراہم کرنے والوں کو بڑی تعداد میں بلک ایس ایم ایس بھیجنے اور ڈیلیور کیے گئے ہر ایس ایم ایس کے بدلے پیسے کماتے ہیں۔ اس طرح کی دھوکہ دہی کی وجہ سے گوگل بھی ایس ایم ایس پر مبنی تصدیق کو ختم کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔