اہم ترین

ڈاکٹر نعمان سے عدالتی جنگ: شعیب اختر نے قانونی نوٹس کا جواب بھجوا دیا

پاکستان کے لیجنڈ فاسٹ بولر شعیب اختر اور قومی ٹیم کے سابق مینیجر ڈاکٹر نعمان نیاز کے درمیان کئی برسوں سے سرد جنگ جاری ہے۔

اکتوبر 2021 میں دونوں کے درمیان ٹی وی پر براہ راست پروگرام کے دوران لفظی گولہ باری ہوئی تھی جس کے بعد دونوں کو پروگرام سے ہٹادیا گیا تھا۔ اس وقت ان کے مشترکہ دوستوں نے دونوں میں صلح کرادی تھی۔

پی ایس ایل کے دوران ایک ٹی وی شو کے دوران شعیب اختر نے کہا تھا کہ ہمیں یہ نہیں پتہ ہوتا تھا کہ مینیجر کون ہے؟۔ ہمیں یہ پتہ ہوتا تھا کہ ہمارے بیگ کمرے میں پہنچے ہیں کہ نہیں، مینیجر البتہ اس لیے رکھا ہوتا تھا، یہ ڈاکٹر نعمان ہمارے بیگ اٹھاتا تھا، یہ اسی لیے رکھا ہوا تھا نا، یہ کمپیوٹر میں کچھ لکھتا رہتا تھا۔

جواباً، ڈاکٹر نعمان نیاز نے شعیب اختر کو قانونی نوٹس بھجوادیا ۔ جس پر اب شعیب اختر کے وکیل نے جواب بھجوا دیا ہے۔

ایڈوکیٹ ابوذر سلمان خان نیازی کی وساطت سے بھجوائے گئے جواب میں شعیب اختر نے نعمان نیاز کی جانب سے لگائے گئے تمام الزامات کو رد کر دیاہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ شعیب اختر کا بیان لائیو شو کے دوران ایک عام سی گفتگو تھی۔ اسے ہتک آمیز تصور نہ کیا جائے۔ انہوں نے محض حقائق اور معلومات بیان کیں۔ ان کے موکل کا نعمان نیاز کی شہرت کو نقصان پہنچانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔

جواب میں کہا گیا ہے کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ نعمان نیاز پاکستان کرکٹ ٹیم کے سامان کے انچارج تھے۔ نعمان نیاز اکثر کھلاڑیوں کے بیگ اٹھایا کرتے تھے اور اس میں کوئی توہین آمیز بات نہیں ۔ نعمان نیاز کی کھانوں کے بارے میں معلومات کی بنا پر انہیں ٹیم پلیئرز کے لیے کھانا فراہم کرنےکا بھی ٹاسک دیا جاتا تھا۔

ان کے وکیل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ نعمان نیاز لیگل نوٹس واپس لیکر معافی مانگیں۔اگر شعیب اختر کو قانونی معاملات میں گھسیٹا گیا تو ہم بھی اس کا بھرپور دفاع کریں گے۔

پاکستان