وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اسرائیل جس طرح فلسطین پر جو مظالم ڈھا رہا ہے اس پر مسلم ممالک اور دنیا کے دیگر ممالک خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ امت مسلمہ متحد نہ ہوئی تو سب کی باری آئے گی
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ایران ہمارا برادر اسلامی ملک ہے جس کے ساتھ ہمارے گہرے تعلقات ہیں۔ اسرائیل کے ساتھ ہمارے تعلقات ایسے ہیں جن کی مثال کم ملتی ہے۔ ہم نے نا تو اسرائیل کو تسلیم کیا اور نہ ہی اس کے کسی قسم کے تعلقات رکھے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ اسرائیل نے ایران، یمن اور فلسطین کو نشانہ بنایا ہوا ہے۔ اگر آج امت مسلمہ متحد نہ ہوئی اور اپنے اپنے مفادات اور ایجنڈے کا تحفظ کرتی رہی تو سب کی باری آئے گی۔ ہمارے چند ممالک تو فوجی اعتبار سے بہت کمزور ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ اسرائیل جس طرح فلسطین پر جو مظالم ڈھا رہا ہے اس پر مسلم ممالک اور دنیا کے دیگر ممالک خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ اگر یہی عمل دنیا کے کسی ملک میں ہو جائے تو ہر طرف سے آوازیں اٹھنا شروع ہو جاتی ہیں۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ مسلم دنیا کے ضمیر سوئے ہوئے اور مغرب کے ضمیر جاگ رہے ہیں۔ اس وقت لازم ہے او آئی سی کا اجلاس بلایا جائے، تمام مسلم ممالک مل کر اسرائیل کی جارحیت کے خلاف لائحہ عمل بنائیں۔
کواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہماری فضائیہ نے انڈین طیارے کو گرایا اور ابھینندن کو گرفتار کیا ابھینندن کو واپس بھیجنا سرینڈر تھا۔ ابھینندن سے متعلق کمیٹی روم نمبر 2 میں تمام جماعتیں موجود تھیں، وزیراعظم کا انتظار کیا جا رہا تھا۔ ہم نے اس وقت کے وزیر اعظم اور آرمی چیف کو بھی دیکھا اور موجودہ وزیر اعظم اور آرمی چیف کی بہادری کو بھی دیکھا۔ اس وقت کے آرمی چیف اور وزیر اعظم نے عوام کو ٹھیس پہنچائی۔۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ہم نے بھارت کے خلاف فیصلہ کن معرکے کا فیصلہ کیا۔ فیصلہ تھا کہ ملکی و قومی وقار پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ ہمارے سائیبر وارئیرز نے بھارت پر اٹیک کیے۔ آئی پی ایل میچ کے دوران لائٹیں بند، ڈیمز کو جام کر دیا۔۔ ہمارے بچوں نے بہترین سائبر جنگ لڑی۔