اہم ترین

پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششیں قابل تعریف ہیں، امریکا

امریکا کی سینٹرل کمان (سینٹ کام) کے سربراہ جنرل مائیکل کوریلا نے انسداد دہشت گردی میں پاکستان کے تعاون کی تعریف کرتے ہوئے اسے “غیر معمولی شراکت دار” قرار دے دیا۔

واشنگٹن ڈی سی میں امریکی ہاؤس آرمڈ سروسز کمیٹی کے سامنے ہوئے جنرل مائیکل کوریلا نے کہا کہ پاکستان کو 2024 کے آغاز سے اب تک اپنے مغربی علاقوں میں ایک ہزار سے زیادہ دہشت گرد حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اس کے نتیجے میں تقریباً 700 افراد ہلاک اور 200 زخمی ہو چکے ہیں۔

امریکا کی سینٹرل کمان کے سربراہ نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد نے داعش کے جنگجوؤں کو نشانہ بنانے کے لیے افغانستان پاکستان سرحد کے آس پاس “درجنوں آپریشن” کیے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت انسداد دہشت گردی کے خلاف ایک فعال لڑائی لڑ رہا ہے، وہ انسداد دہشت گردی کی دنیا میں ایک غیر معمولی شراکت دار بھی ہے۔ اس نے محدود امریکی انٹیلیجنس کی مدد سے داعش کے درجنوں عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان اور بھارت دونوں ہی کے ساتھ تعلقات رکھنے کی ضرورت ہے۔ یہ ایسا یکطرفہ معاملہ نہیں کہ اگر ہم بھارت کے ساتھ تعلقات رکھتے ہیں، تو پاکستان کے ساتھ ہم رشتے نہیں رکھ سکتے۔ ہمیں دونوں ملکوں سے تعلقات کے مثبت پہلوؤں پر نظر رکھتے ہوئے ان کی خوبیوں کو دیکھنا چاہیے۔

پاکستان