اسرائیل کی جانب سے ایران پر مسلط کی گئی براہ راست جنگ میں دونوں طرف سے ایک دوسرے پر مسلسل ڈرون، میزائل اور راکٹ حملے کئے جارہے ہیں۔
اسرائیل کی جانب سے 13 جون کو ایران پر حملوں کے نتیجے میں عسکری قیادت، ایٹمی سائنس دانوں اور شہریوں کی شہادت کے بعد آپریشن ’وعدہ صادق سوم‘ کے نام سے تہران کے جوابی حملے جاری ہیں۔
اسرائیلی فوج نے جمعےکی علی الصبح اپنے بیان میں دعویٰ کیا ہےکہ اس نے تہران اور گرد و نواح میں ایران کی جوہری ہتھیاروں کی تحقیق و ترقی کی تنظیم ایس پی این ڈی کے ہیڈکوارٹر سمیت درجنوں فوجی اور صنعتی مقامات پر رات بھر حملے کیے۔ان کارروائیوں میں 60 سے زائد جنگی طیاروں نے حصہ لیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران نے بھی رات بھر اسرائیل کے مختلف علاقوں کو نشانہ بنایا۔
اسرائیل نے جنوبی شہر بیئرشیوا میں ایران کے راکٹ حملے اور اس میں کم از کم پانچ افراد کے معمولی زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے، اس کے علاوہ بحیرہ مردار کے علاقے میں تین ایرانی ڈرونز کو مار گرانےکا بھی دعویٰ کیا ہے۔
ایک جانب ایران کی جانب سے بھرپور مزاحمت کی جارہی ہے دوسری جانب امریکا اور برطانیہ سمیت یورپی ممالک اسرائیل کواس جنگ سے باعزت نکالنےکا راستہ تلاش کرنےکی بھی کوشش کررہے ہیں۔