فیڈرل بیورو آف ریونیو (ایف بی آر) نے ملکی تاریخ میں پہلی بار صرف ایک مہینے میں ہی ایک ہزار ارب روپے سے زائد ٹیکس جمع کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ جب کہ سوشل میدیا پر اسے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
ایکس (سابق ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں ایف بی آر نے کہا کہ ایف بی آر نے پہلی بار ایک مہینے (دسمبر) میں ایک ہزار ارب روپے سے زائد ٹیکس جمع کر کے نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔
FBR creates history by collecting over Rs.1 Trillion Gross Revenue in a single month(Dec)for the 1st time.Record collection of Rs.4468 Billion made for 6 months of CFY showing increase of over 1 Trillion compared to corresponding 6 months collection of Rs.3428 Billion in last FY.
— FBR (@FBRSpokesperson) December 31, 2023
ایف بی آر کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران 4 ہزار 468 اربب روپے کا ٹیکس وصول کیا ہے۔ گذشتہ مالی سال کے آخری 6 ماہ میں 3 ہزار 428 ارب روپے ٹیکس جمع ہوا تھا۔
ایف بی آر کے ایکس پر اس اعلان کے پر سوشل میڈیا صارفین شدید تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔
عامر شریف نامی صارف نے لکھا کہ ’اس کے حصول پر آپ کو تنخواہ دار طبقے کا شکرگزار ہونا چاہیے جو ٹیکس چوری کرنے والوں کا بوجھ بھی برداشت کرتے ہیں۔
For acheiving this you must be thankful to the salaried class, who bears the burden of tax evaders in other sectors of our economy. Unfortunately, we haven't witnessed any sincere efforts from U to bring these sectors into the tax net and provide some relief to the salaried class
— Amer Sharif (@Amer19817) December 31, 2023
ابن ۤزاد نے کہا کہ یہ ساری وصولی بالواسطہ ٹیکسوں سے ہوتی ہے۔ ہمیں ٹیکس نیٹ کے اعداد و شمار بتائیں۔ اس میں کمی ہوئی ہے یا اضافہ؟
This all comes from indirect taxes. Tell us tax net circle figures. Decline or increase ?
— ابن آزاد (@CSP_999) December 31, 2023
ایک اور صارف نے پوچھا کہ اس کے لئے آپ نے ٹیکس نیٹ کو بڑھایا یا مہنگائی کی وجہ سے ہوا؟
واضح رہے کہ آئی ایم ایف نے 3 ارب ڈالر سے زائد قرض کے لئے پہلی شرط ہی مقررہ ٹیکس ہدف کا حصول رکھی تھی۔