بانی پی ٹی آئی اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ منظرنامے میں انتخابات مذاق ثابت ہوں گے۔
برطانوی جریدے دی اکنانومسٹ میں شائع ہونے والے مضمون میں عمران خان نے کہا کہ میرے خیال میں امریکی حکام کی جانب سے یہی پیغام آیا ہو گاکہ تحریک عدم اعتماد کے ذریعے عمران کی وزارت عظمیٰ ختم کر دو ورنہ۔
عمران خان نے کہا کہ چند ہفتوں میں ہی ہماری حکومت گرا دی گئی۔ اس وقت کے آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ سسکیورٹی ایجنسیوں کے ذریعے کئی مہینوں سے ہماری حلیف جماعتوں اور پارلیمنٹ کے بیک بینچرز پر ہمارے خلاف کام کر رہے تھے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی کے علاوہ تمام جماعتوں کو آزادانہ انتخابی مہم چلانے کی اجازت ہے۔ ہماری پارٹی کے وہ چند رہنما جو آزاد ہیں، انہیں مقامی ورکرز کنونشن بھی منعقد کرنے کی اجازت نہیں۔ ہمیں ’لیول پلیئنگ فیلڈ‘ تو کیا ’فیلڈ‘ بھی فراہم نہیں کی جا رہی۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ پاکستان کے لیے آگے بڑھنے کا واحد قابل عمل راستہ منصفانہ اور آزادانہ انتخابات ہیں، جو سیاسی استحکام اور قانون کی حکمرانی کو واپس لانے کے ساتھ ایک مقبول مینڈیٹ والی جمہوری حکومت کی جانب سے اشد ضروری اصلاحات کا آغاز کریں گے۔
عمران خان نے کہا کہ الیکشن کا ایسا مذاق مزید سیاسی عدم استحکام کا باعث بنے گا۔ اس کے نتیجے میں پہلے سے غیر مستحکم معیشت مزید خراب ہو گی۔