اہم ترین

مسجد الاقصی کی آزادی ہم سب پر فرض ہے: مفتی تقی عثمانی

معروف عالم دین اور صدر وفاق المدارس العربیہ مفتی تقی عثمانی کا کہنا ہے کہ مسجد الاقصی کی آزادی ہم سب پر فرض ہے۔

کراچی میں منعقدہ حرمت اقصٰی علماء کنونشن سے خطاب کے دوران مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ حماس کی طرف سے جنگ کا آغاز ہوا اور پاکستان میں جلسے جلوس نکالے گئے، جس سے یہ مسلہ ابھر کر عوام کے سامنے آیا، لیکن رفتہ رفتہ یہ جوش و جذبہ کم ہوتا گیا۔ علمائے کرام کو یہاں جمع کرنے کا مقصد یہ ہے کہ اس مسئلے کو زندہ رکھا جائے۔

مفتی تقی عثمانی کا کہنا تھا کہ یوں تو عالم اسلام میں بہت سی زمینوں پر قبضہ ہے لیکن فلسطین میں مسئلہ صرف زمین کا نہیں ہے، فلسطین کا مسلہ دراصل مسجد اقصیٰ کا مسئلہ ہے۔ جب سے مسجد اقصیٰ پر صہیونیوں کا قبضہ ہوا ہے تب سے ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم اسے آزاد کروائیں۔

صدر وفاق المدارس العربیہ کا کہنا تھا کہ مسجد اقصی کی اہمیت اور فضیلت کو فراموش نہ کریں۔فلسطین کے مسئلے کو علمائے کرام زندہ رکھ سکتے ہیں۔علما اپنا کردار ادا کرتے ہوئے عوام تک اپنی بات پہنچائیں۔حماس نے منصوبہ بندی کے ذریعے اسرائیلی فوج کو ناکام کیا۔حماس فتح یاب ہوگی، اتنی بڑی طاقت کا مقابلہ کرنا آسان نہیں، اللہ کی مدد ان کے ساتھ ہے۔ہمیں ہر صورت اسرائیل کے مقابلے میں حماس کا ساتھ دینا ہے۔

اس موقع پر رویت ہلال کمیٹی کے سابق چیئرمین اور جامعہ نعیمیہ کے مہتمم مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ ہم بحیثیت قوم شرمسار ہیں کہ فلسطینیوں کے لیے جو کچھ کرنا چاہیے تھا وہ ہم نہیں کرسکے۔مجودہ صورت حال عالم اسلام کے باعث شرم ہے۔ فلسطینیوں کو ان کا حق نہیں دیا جا رہا اور اور ان کی مزاحمت کو دہشت گردی قرار دیا جا رہا ہے۔

مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ ہمیں جمہوریت کا سبق پڑھا جا رہا ہے اور مظلوم فلسطینیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔جنوبی افریقا فلسطینیوں کا مقدمہ لے کر عالمی عدالت انصاف گیا لیکن یہ توفیق کسی مسلم ملک کو نہیں ہوئی۔ہر ایک شخص اور ملک کو اپنی بساط کے مطابق کردار ادا کرنا چاہیے۔

پاکستان