اہم ترین

جنرل (ر) فیض کا نام غلطی سے میری زبان پر آگیا، مولانا فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز ایک انٹرویو میں جنرل ریتائرڈ فیض حمید کا نام زبان پر غلطی سے آ گیا۔۔

گزشتہ روز سما ٹی وی کو دیئے بگئے انٹرویو میں مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ عمران خان کے خلاف 2022 میں تحریک عدم اعتماد اس وقت کے آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ کے کہنے پر آئی۔ اس پورے عمل میں پی ڈی ایم کے ساتھ قمر جاوید باجوہ اور فیض حمید رابطے میں تھے۔

ایک دن بعد ہی مولانا فضل الرحمان نے جی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ گزشتہ روز جنرل (ر) فیض حمید کا نام غلطی سے میری زبان پر آگیا۔اس معاملے کو زیادہ زیر بحث لانے کی بجائے تاریخ پر چھوڑ دیا جائے، ہم پی ٹی آئی حکومت کو تحریک کے ذریعے ہٹانا چاہتے تھے، پی ڈی ایم، پیپلز پارٹی، اے این پی کی روزانہ میٹنگیں ہوتی رہتی تھی، مجھ سے اکیلے میں جنرل باجوہ کی بہت ملاقاتیں ہوئی ہیں۔

جے یو آئی ف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کیا فوج کے ہاں اپنے حلف کا احترام ہے، کیا جرنیلوں کے ہاں حلف کا احترام ہے۔ کیا جب وہ فوج میں کمیشن لیتے ہوئے یہ نہیں کہتے کہ ہم سیاست میں مداخلت نہیں کریں گے؟ کیا وہ سیاست میں مداخلت نہیں کرتے اور اپنا حلف نہیں توڑتے، تو اگر آج کوئی ہمیں کہتا ہے کہ ہم حلف اٹھائیں تو اس کی کیا اہمیت ہو گی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جے یو آئی کا ہ کارکن یہ سمجھتا ہے کہ اگر مولانا فضل رحمان کو گالی دی ہے تو وہ اس کو دی گئی ہے، اس لیے ہمیں تمام کارکنوں کے جذبات کو دیکھتے ہوئے فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔ حریکِ انصاف کے شدید اختلافات کے باوجود جب وہ یہاں آئے تو ہم نے ان کا استقبال کیا اور پورے ملک میں جمیعت کے کارکنوں کو ان کے بارے میں کوئی غیر محتاط گفتگو کرنے سے روک دیا۔

پاکستان