ہر انسان کے لئے نیند بہت ضروری ہوتی ہے۔ بہتر اور بھرپور نیند جسمانی اور ذہنی صحت کو بہتر بناتی ہے۔ ایک عام انسان روز 7 سے 8 گھنٹے کی نیند لیتا ہے لیکن قازقستان میں ایک گاؤں ایسا بھی ہے جو کئی کئی روز سوتے رہتے ہیں، ان کے سر پر ڈھول بھی پیٹ دیں لیکن وہ نہیں اٹھتے۔
قازقستان مٰں واقع ایک دور دراز گاؤں کلاچی کا ہر فرد کم از کم ایک ماہ تک سوتا ہے۔ اس منفرد گاؤں کو ‘نیندری ہولو’ بھی کہا جاتا ہے۔
اس حیرت انگیز گاؤں کے کچھ لوگوں کی حالت ایسی ہے کہ اگر وہ سو جائیں تو کتنی ہی کوشش کریں، اٹھ نہیں سکتے۔ان کے قریب بم بھی پھٹ جائے وہ نہیں اٹھتے۔
سائنسی تحقیق کے مطابق اس مسئلے کی بڑی وجہ گاؤں کا آلودہ پانی ہے۔ سائنسدان نے مختلف ٹیسٹ بھی کیے اور اس کے بعد اسے معلوم ہوا کہ گاؤں کے پانی میں کاربن مونو آکسائیڈ موجود ہے، جو قریب ہی بنی یورینیم کی کان سے آیا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ کلاچی کے لوگ کئی مہینوں تک سوتے رہتے ہیں۔ کلاچی کے لوگ لمبی اور گہری نیند کو پسند نہیں کرتے، درحقیقت وہ اتنی نیند سے پریشان ہیں۔ کیونکہ اگر کوئی شخص سڑک کے بیچ میں سو جائے تو کئی مہینوں تک وہیں سوتا رہتا ہے۔
کلاچی کے کچھ لوگوں کے مطابق جب وہ نیند سے بیدار ہوتے ہیں تو انہیں معلوم نہیں ہوتا کہ وہ کتنی دیر تک سوئے ہیں۔ لمبی اور گہری نیند کے بعد ان کا دماغ بے ہوش ہو جاتا ہے اور وہ خوابوں کی دنیا میں گم ہو جاتے ہیں۔