فرانس میں یورپی یونین کے کاپی رائٹ کی خلاف ورزیوں پر گوگل کو 250 ملین یورو جرمانہ کر دیا۔جو کہ پاکستانی کرنسی میں 70 ارب روپے کے لگ بھگ رقم بنتی ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی فرانس 24 کے مطابق گوگل اور دیگر آن لائن پلیٹ فارمز پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے خبروں سے اربوں کی آمدنی سے متعلقہ اداروں کو ان کا حصہ نہیں دیا۔ اس مسئلے کے حل کے لئے یورپی یونین نے 2019 میں کاپی رائٹ قانون وضؑ کیا جسے “پڑوسی حقوق” کہا جاتا ہے۔ یہ قانون پرنٹ میڈیا کو اپنے مواد کو استعمال کرنے پر معاوضے کا مطالبہ کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
ملک کی خبر ایجنسیوں نے متعلقہ ادارے کو گوگل کے خلاف آن لائن مواد پر کاپی رائٹ قانون کی خلاف ورزی کی شکایت کی تھی۔
نیوز ایجنسیوں کی شکایت پر بڑی پیمانے پر تحقیقیات کی گئی تھی۔ جس میں گوگل کو یورپی یونین کاپی رائٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کا مرتکب پایا گیا۔ جس کے بعد ٹیک کمپنی ٌپر 50 کروڑ یوروز کا جرمانہ عائد کیا گیا۔۔
گوگل نے اس جرمانے کے خلاف اپیل کردی تاہم 2022 میں فریقین کے درمیان طویل گفت و شنید کے بعد گوگل ہر قسم کی قانونی جنگ سے دستبردار ہوگیا تھا۔معاہدے کے تحت امریکی ٹیکنالوجی کمپنی کو کاپی رائٹ کی شکایت موصول ہونے کے تین ماہ کے اندر نیوز گروپس کو ادائیگی کرنی تھی۔ لیکن ایسا نہ ہونے پر فرانسیسی صحافتی اداروں نے ایک مرتبہ پھر متعلقہ ادارے سے رجوع کیا۔
دو سال بعد متعلقہ ادارے نے تحقیقات کی روشنی میں قرار دیا کہ گوگل نے معاہدے میں طے شدہ سات وعدوں میں سے چار کی خلاف ورزی کی، جس میں صحافتی ادارے کو شفاف معلومات کی فراہمی بھی شامل ہے۔
فرانسیسی ریگولیٹر نے کہا کہ امریکی ٹیک کمپنی نے اپنے مصنوعی ذہانت کے پلیٹ فارم بارڈ (جو اب جیمنی کے نام سے جانا جاتا ہے) کے لئے صحافتی ایجنسیوں کے مواد کو انہیں مطلع کئے بغیر استعمال کیا۔