ترکیہ کے ملک گیر بلدیاتی انتخابات میں صدر رجب طیب ایردوان کی حکمراں جماعت ‘اے کے پارٹی’ کو اپنی تاریخ کی بدترین شکست کا سامنا ہے۔
اتوار کے روز ترکیہ میں بلدیاتی انتکابات کا انعقاد ہوا تھا۔ نتائج کے مطابق صدر رجب طیب ایردوان کی جماعت کو اپنے قیام کے بعد سب سے بڑی شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
انتخابات میں اپوزیشن جماعت ری پبلکن پیپلز پارٹی نے دارالحکومت انقرہ اور استنبول سمیت کئی شہروں میں میدان مار لیا۔ مجموعی طور پر ری پبلکن پارٹی نے ترکیہ کے 81 صوبوں میں سے 36 کی میونسپلٹی جیت لی۔
حالیہ بلدیاتی انتخابات کے نتائج نے استنبول کے میئر امام اوغلو کو صدر ایردوان کے ممکنہ صدارتی حریف کے طور پر مزید مضبوط کر دیا ہے
دوسری جانب رجب طیب ایردوان نے بھی اپنی شکست کو تسلیم کیا ہے۔ عوام سے اپنے خطاب میں انہوں نے کہا ہے کہ ان انتخابات کے فاتح ہماری جمہوریت اور قومی عزم ہے۔ ترکیہ کے عوام کے شعور اور سکیورٹی فورسز کے ایثار کی بدولت ترک جمہوریت نے ایک دفعہ پھر اپنی بالغ النظری ثابت کر دی ہے۔
ترکیہ کے صدر کا کہنا تھا کہ ہر جمہوری ریاست میں عوام اپنا فیصلہ ووٹ کے ذریعے کرتے اور ووٹ کے ذریعے ہی اپنی بات سیاست دان تک پہنچاتے ہیں۔ 31 مارچ کے بلدیاتی انتخابات میں بھی ترکیہ کے عوام نے بیلٹ بکس سے اپنا پیغام سیاست دانوں تک پہنچا دیا ہے۔