اہم ترین

سیلز ٹیکس کی مد میں تین ہزار ارب روپے کی چوری ہورہی ہے : چیئرمین ایف بی آر

چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے انکشاف کیا ہے کہ ملک کے 95 فیصد لوگوں کے پاس ایئر کنڈیشنر نہیں اور سیلز ٹیکس کی مد میں تین ہزار ارب روپے کی چوری ہورہی ہے ۔

سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا جس میں ممبر کسٹمز واجد اقبال کی کسٹمز ایکٹ میں ترمیم پر کمیٹی کو بریفنگ دی۔

چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے کمیٹی کو بتایا کہ سیلز ٹیکس میں بہت زیادہ انڈر رپورٹنگ اور اسمگلنگ کے مسائل ہیں۔

اس قانون کے تحت ملک میں پیدا اور درآمدی اشیاء کی ٹرانسپورٹ کو الیکٹرانک شناخت دی جائے گی۔ ای بلٹی سسٹم میں داخل کی جائے گی اور کارگو ٹریکنگ کے ذریعے اس کو الیکٹرانک طریقہ کار سے چیک کیا جا سکے گا۔ تمام ڈیجیٹل کارگو گاڑیوں کی ڈیجیٹل شناخت ہو گی ۔ جس کے بعد صرف ایسے کارگو کو روکا جائے گا جس کی الیکٹرانک شناخت یا ٹریکنگ نہیں ہو گی۔

چیئرمین ایف بی آر نےکہا کہاس وقت ہماری نظر میں 95 فیصد گاڑیوں مشکوک ہیں اور ان سب کو روکا جاتا ہے۔ نئے نظام سے ہمیں پانچ کلو میٹر پہلے ہی ٹرک کی شناخت مل جائے گی اور اس کو نہیں روکا جائے گا۔ یہ نظام چین، ترکی اور بھارت میں لگ چکا ہے۔

راشف لنگڑیال کا کہنا ہے کہ سیلز ٹیکس میں بہت زیادہ چوری ہے ۔ سیلز ٹیکس میں تین ہزار ارب روپے کی چوری ہے ۔ ہم نے شوگر سیکٹر میں سیلز ٹیکس کی چوری کو ختم کروایا ہے چینی کے شعبے سے 39 فیصد زیادہ ٹیکس وصولی ہوئی ہے۔

چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ملک میں 6 کروڑ 70 لاکھ افراد کو ٹیکس ادا کرنا ہے جب کہ ٹیکس فائلرز کی تعداد 60 لاکھ ہے۔ جن میں سے صرف 5 فیصد امیر ترین افراد سے ٹیکس وصولی بڑھانی ہے۔ ملک کے یہ امیر ترین گھرانے ایک ہزار 233 ارب روپے کی ٹیکس چوری کرتے ہیں۔ ہم نان فائلر امیر افراد کو مہنگی جائیداد خریداری سے روکنا چاہتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ شدید گرمی کے باوجود 95 فیصد لوگوں کے پاس ایئرکنڈیشنڈ نہیں ہے۔18 سال سے کم عمر اور بزرگوں کی تعداد 13 کروڑ 20 لاکھ ہے، ملکی آبادی کا یہ حصہ لیبر فورس سے باہر ہے، خواتین کی بڑی تعداد تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود بے روزگار ہے۔

پاکستان