برطانوی طبی جریدے میں شائع نئی تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ روزانہ 10 ہزار قدم چلنے والا ہر شخص اپنی قبل از وقت موت سے بچ سکتا ہے۔
مارچ کو برٹش جرنل آف اسپورٹس میڈیسن میں روزآنہ پیدل چلنے کے صحت پر اثرات کے حوالے سے نئی تحقیق ہوئی۔
تحقیق میں شامل تمام افراد کی جسمانی سرگرمیوں کا جائزہ لیا گیا۔۔ اس مقسد کے لئے انہیں ایک خاص قسم کا موشن ٹریکر پہنیاگیا تھا تاکہ ان کی جسمانی سرگرمیوں سے متعلق صحیح ریکارڈ حاصل کیا جاسکے۔
تحقیق میں شامل افراد ہر روز اوسطاً 6ہزار 200 قدم چلتے تھے ۔ سب سے کم چلنے والے افراد 2200 قدم چلتے تھے۔ تمام افراد ساڑھے 10 گھنٹے یا اس سے زایادہ وقت تک بیٹھے رہتے تھے۔
محققین نے دیکھا کہ 7 سال کے دوران 1633 افراد انتقال کرگئے جب کہ 6190 کو دل یا فالج کے دورے پڑے ۔
ماہرین نے تحقیق کی روشنی میں نتیجہ اخذ کیا کہ ایک شخص جتنا زیادہ پیدل چلتا ہے، اس کی جلد موت اور دل کی بیماری کا خطرہ اتنا ہی کم ہوتا ہے۔جو لوگ دن میں 11 گھنٹے سے زیادہ تک بیٹھے رہتے ہیں وہ زیادہ چہل قدمی سے صحت کے وہی فوائد حاصل کرتے ہیں جتنے زیادہ فعال لوگ کرتے ہیں۔
محققین نے کہا کہ بنیادی طور پر، روزانہ 2200 سے زیادہ اٹھنے والا ہر قدم موت اور دل کی بیماری کے خطرے کو کم کرتا ہے۔ یہاں تک کہ روزانہ 9,000 سے 10,000 قدم چلنے سے موت کا خطرہ 39 فیصد اور دل کی بیماری کا خطرہ 21 فیصد کم ریکارڈ کیا گیا۔
آسٹریلیا میں یونیورسٹی آف سڈنی کے پوسٹ ڈاکیٹرل ریسرچ فیلو میتھیو احمدی ( Matthew Ahmad) کی سربراہی میں تحقیقی ٹیم نے نتیجہ اخذ کیا کہ زیادہ وقت بیٹھنے والوں میں غذا تببدیل کرنے کے اثرات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ تاہم جسمانی سرگرمیاں (ورزش اور کھہل کود) سے زیادہ طبی فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔